کچھ
کچھ (انگریزی: Something) سب کچھ اور کچھ نہیں کا در میانی صیغہ ہے۔ مثلًا کسی قائد کی مقبولیت اگر مکمل عوام الناس میں نہیں بھی ہے، تو وہ ایک حلقے میں ہیرو تصور کیا جا سکتا ہے۔ یہ حلقہ ممکن ہے کہ ایک فی صد کی طرح حقیر ہو یا پھر 30 فی صد کی طرح کچھ حد تک قابل لحاظ ہو۔ کچھ انسانوں کے علاوہ غیر جان دار اشیاء اور تصورات سے بھی تعلق رکھ سکتا ہے۔ جدید دور میں جہاں سیٹلائٹ اور کیبل ٹی وی عام ہو چکے ہیں، وہاں کچھ گھر ایسے بھی ہو سکتے ہیں جو سابقہ روایت کے اینٹینا والے ٹی وی رکھتے ہیں اور چند مفت دست یاب چینل ہی دیکھا کرتے ہیں۔ اسی طرح کئی ملکوں میں دائیں محاذ، قوم پرست اور بائیں محاذ کے ساتھ ساتھ عوام کی رو بہ رو کچھ تصورات درمیانی نقطہ نظر (centrist view) بھی ہو سکتا ہے، جو معتدل انداز میں سبھی کے ساتھ انسانی اور جمہوری سوچ سے ملک چلانے کی حمایت کرتا ہے۔
کچھ کا لحاظ اختلاف اور تنوع کی پاسبانی اور قبولیت کی بھی دعوت دیتا ہے۔ کئی ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک میں یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ تمام طلبہ و طالبات متنوع، مشمولہ اسکولوں اور کمرہ ہائے جماعت سے مستفید ہوتے ہیں۔ لیکن، پھر بھی اسکولی سبق کی قبولیت، تعلیمی مظاہرے اور ذہنی طور پر آگے کی زندگی کا رجحان بنانے میں بچے مختلف رجحانات لے کر نکلتے ہیں۔[1]