ہوائی
ہوائی ریاستہائے متحدہ امریکا کی 50 ویں ریاست ہے جو امریکا کی دیگر ریاستوں سے دور بحر الکاہل کے وسط میں واقع ہے۔ جزائر کی یہ کڑی آتش فشانوں کے نتیجے میں وجود میں آئی جن میں سے صرف ایک ماؤنا لوا آج تک متحرک ہے۔ جزیرے کے حقیقی باشندے پولینیشیائی ہیں لیکن غیر ملکیوں کی مسلسل آمد کے باعث اب یہ کل آبادی کا صرف 2 فیصد رہ گئے ہیں۔
رقبہ
[ترمیم]رقبہ : 10,931 مربع میل یا 28,311 مربع کلومیٹر ۔
آبادی
[ترمیم]ہوائی کی دریافت کے وقت یہاں کی آبادی "تین لاکھ" تھی,لیکن بیماریوں اور جنگوں کی وجہ سے 1850 میں صرف "75 ہزار" رہ گئی۔1996 میں ہوائی کی آبادی بارہ لاکھ تھی جس میں سے تیسرا حصہ سفید فام, تیسرا حصہ جاپان سے آنے والوں کا اور چھٹا حصہ مقامی لوگوں کا ہے.(ع اشاعتی)
تاريخ
[ترمیم]ہوائی ریاستہائے متحدہ امریکا کی 50 ویں ریاست ہے جو امریکا کی دیگر ریاستوں سے دور بحرالکاہل کے وسط میں واقع ہے ۔ جزائر کی یہ کڑی آتش فشانوں کے نتیجے میں وجود میں آئی جن میں سے صرف ایک "ماؤنالوا" آج تک متحرک ہے ۔ جزیرے کے حقیقی باشندے پولینیشیائی ہیں لیکن غیر ملکیوں (یعنی یورپی وامریکی قبضہ گیروں) کی مسلسل آمد کے باعث اب یہ کل آبادی کا صرف 2 فیصد رہ گئے ہیں۔ گویا یورپی حملہ آوروں نے جو سلوک امریکا کی اصل ریڈ انڈین آبادی کے ساتھ کیا، وہی نسل کشی اس جزیرے کے باسیوں کے حصے میں بھی آئی۔ ہوائی کی سب سے اہم صنعت سیاحت ہے جس کا انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک تہائی آبادی کا روزگار سیاحت سے وابستہ ہے ۔ "پرل ہاربر" پر واقع مشہور بحری فوجی بندرگاہ بھی ملازمت کا بڑا ذریعہ ہے ۔ یہ وہی بندرگاہ ہے جس پر جاپان نے جنگ عظیم دوم میں تاریخی حملہ کیا تھا۔اس پر امریکا نے شکست کوسامنے دیکھتے ہوئے جاپان پر ایٹم بم برسادیے۔افسوس کہ جاپانی جاسوسوں نے اپنی فوج کو یہ خبر نہ دی کہ اس وقت امریکا کے پاس تیسرا ایٹم بم نہیں ،لہذا جاپان نے ہتھیار ڈال کر شکست تسلیم کر لی اور آج تک وہاں چالیس ہزار امریکی فوجی براجمان ہیں، جبکہ جاپان کو اپنے ملک میں اپنی مستقل فوج رکھنے کی اجازت نہیں۔ علاوہ ازیں یہاں گنا, کیلے اور پھل بھی کاشت کیے جاتے ہیں جنہیں برآمد کیا جاتا ہے (ع اشاعتی )
دار الحکومت
[ترمیم]ہوائی کا دار الحکومت "ہونولولو" ہے جس کا مطلب مقامی زبان میں "محفوظ بندرگاہ" ہے (ع اشاعتی)
صنعت
[ترمیم]ہوائی کی سب سے اہم صنعت سیاحت ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک تہائی آبادی کا روزگار سیاحت سے وابستہ ہے۔ پرل ہاربر پر واقع مشہور بحری فوجی بندرگاہ بھی ملازمت کا بڑا ذریعہ ہے۔ علاوہ ازیں یہاں گنا، کیلے اور پھل بھی کاشت کیے جاتے ہیں جنہیں برآمد کیا جاتا ہے۔
ماحولیاتی خطرات
[ترمیم]بڑھتی ہوئی سیاحت کے باعث نایاب نباتات اور حیوانات کی نسلیں خطرات سے دوچار ہیں۔ دوسری جانب ماؤنا لوا کا پھٹنا آبادی کے لیے خطرے کا باعث بنا رہتا ہے۔