Content-Length: 103351 | pFad | http://news.un.org/ur/story/2024/12/14271

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے منفی اثرات سے نمٹنے پر زور | یو این خبرنامہ
انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے منفی اثرات سے نمٹنے پر زور

فورم کے شرکاء مصنوعی ذہانت کی ضابطہ کاری اور غلط و گمراہ کن اطلاعات کے آن لائن پھیلاؤ جیسے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے ان کا حل تلاش کریں گے۔
© UNICEF/Karel Prinsloo
فورم کے شرکاء مصنوعی ذہانت کی ضابطہ کاری اور غلط و گمراہ کن اطلاعات کے آن لائن پھیلاؤ جیسے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے ان کا حل تلاش کریں گے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے منفی اثرات سے نمٹنے پر زور

معاشی ترقی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے پیش کردہ امکانات سے تمام انسانوں کو مساوی فائدہ پہنچانے کے لیے اس میدان میں مشترکہ طور پر ضروری ضابطے تشکیل دینا ہوں گے۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹیل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت دنیا میں بنیادی نوعیت کی تبدیلیاں لا رہی ہے اور اس میں انسانی ترقی کی رفتار تیز کرنے کی بے پایاں صلاحیت پائی جاتی ہے۔ لیکن یہ ترقی ٹیکنالوجی کے ایسے انتظام کا تقاضا کرتی ہے جس کی بدولت ہر جگہ تمام لوگ اس کے منفی استعمال سے محفوظ رہیں۔

Tweet URL

انہوں نے یہ بات سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام انٹرنیٹ کے انتظام سے متعلق 19ویں فورم (آئی جی ایف) کے لیے اپنے پیغام میں کہی ہے۔ یہ فورم 'کثیرفریقی ڈیجیٹل مستقبل کی تعمیر'کے موضوع پر منعقد ہو رہا ہے۔

فورم میں 170 ممالک کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں اور اس کا انعقاد ایسے موقع پر عمل میں آیا ہے جب اقوام متحدہ کے ارکان عالمی ڈیجیٹل معاہدے (جی ڈی سی) کی منظوری دے چکے ہیں جس کا مقصد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا انسانی فائدے کے لیے استعمال یقینی بنانا ہے۔ یہ معاہدہ دراصل 'مستقبل کے معاہدے' کا حصہ ہے جو ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر منظور کیا گیا تھا۔

فورم کے شرکا تمام لوگوں کو ڈیجیٹل ترقی کا مساوی موقع دینے ، مصنوعی ذہانت کی ضابطہ کاری اور غلط و گمراہ کن اطلاعات کے آن لائن پھیلاؤ جیسے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے ان کا حل تلاش کریں گے۔

ڈیجیٹل تقسیم کے خاتمے کی کوششیں

سعودی عرب کے وزیر مواصلات و ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بین الاقوامی ڈیجیٹل تعاون کو فروغ دینے کا عالمی پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے فریقین کو انٹرنیٹ کے اختراعی انتظام اور انسانیت کے فائدے کی غرض سے خوشحال اور پائیدار ڈیجیٹل مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے تفصیلی بات چیت کرنے کو کہا۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے میدان میں آنے والی تیزتر وسعت کے باوجود دنیا بھر میں 2.6 ارب لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے اور ان کی بیشتر تعداد ترقی پذیر ممالک میں رہتی ہے۔ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے ڈیجیٹل میدان میں لوگوں کا اعتماد اور تحفظ بڑھانا ضروری ہے اور یہ فورم میں ہونے والی بات چیت کا ایک اہم ترین موضوع ہو گا۔

مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی تشکیل

چار روزہ فورم میں شرکا مصنوعی ذہانت کے انتظام، آن لائن تحفظ اور پائیدار ڈیجیٹل طریقہ ہائے کار سمیت متنوع موضوعات پر گفت و شنید کریں گے۔ اس موقع پر بالخصوص پسماندہ لوگوں کے لیے ڈیجیٹل مسائل کے اختراعی حل تلاش کیے جائیں گے اور آن لائن دنیا میں نفرت کے اظہار اور گمراہ کن اطلاعات کا پھیلاؤ روکنے کی حکمت عملی وضع کی جائے گی۔

ڈیجیٹل دنیا میں انسانی حقوق کو مضبوط کرنا بھی اس فورم کا مقصد ہے اور اس ضمن میں معلومات کے استعمال میں مساوات کو مدنظر رکھنے اور نجی زندگی کا اخفا یقینی بنانے جیسے مسائل پر بات چیت ہو گی۔ فورم کے اختتام پر پالیسی سازوں کے لیے قابل عمل سفارشات بھی پیش کی جائیں گی۔

تیزی سے تبدیل ہوتی ڈیجیٹل دنیا میں ٹیکنالوجی کو تمام لوگوں کے لیے مساوی طور پر مضبوط بنانے اور تمام لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے 'آئی جی ایف' اور 'جی ڈی سی' کے زیرقیادت مشترکہ کاوشیں بہت ضروری ہیں۔

اس بارے میں اقوام متحدہ میں معاشی و سماجی امور کے انڈر سیکرٹری جنرل لی جنہوا کا انگریزی میں فورم سے خطاب دیکھیے:









ApplySandwichStrip

pFad - (p)hone/(F)rame/(a)nonymizer/(d)eclutterfier!      Saves Data!


--- a PPN by Garber Painting Akron. With Image Size Reduction included!

Fetched URL: http://news.un.org/ur/story/2024/12/14271

Alternative Proxies:

Alternative Proxy

pFad Proxy

pFad v3 Proxy

pFad v4 Proxy