فرانس میں عالمی ادارہ صحت کے سب سے بڑے تربیتی مرکز کا قیام
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے فرانس کے شہر لیون میں اپنا سب سے بڑا تربیتی ادارہ قائم کیا ہے جس کے ذریعے دنیا بھر کو طبی شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی تیاری میں مدد دی جائے گی۔
Content-Length: 153047 | pFad | http://news.un.org/ur/news/region/global
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے فرانس کے شہر لیون میں اپنا سب سے بڑا تربیتی ادارہ قائم کیا ہے جس کے ذریعے دنیا بھر کو طبی شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی تیاری میں مدد دی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت میں ترقی کی رفتار اسے سنبھالنے کے لیے دنیا کی صلاحیت سے کہیں آگے ہے جس کے باعث جوابدہی، مساوات، تحفظ، سلامتی اور فیصلہ سازی میں انسانی کردار سے متعلق بنیادی سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ جنگوں، موسمیاتی آفات اور معاشی دباؤ کے باعث نقل مکانی کرنے والے لوگ مہاجرت کے راستوں پر المناک طور سے موت کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ غلط اور گمراہ کن اطلاعات ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہیں۔
15 سے 49 سال کی عمر کے 84 کروڑ افراد ہرپیز یا شدید کھجلی اور چھالوں کی بیماری کا شکار ہیں جو دنیا بھر میں اس عمر کے لوگوں کی 20 فیصد آبادی ہے۔ ہر سیکنڈ میں کم از کم ایک فرد اس مرض میں مبتلا ہو رہا ہے اور عالمی معیشت کو اس سے سالانہ 35 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔
دنیا بھر میں برڈ فلو کے باعث 30 کروڑ سے زیادہ پرندے ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے طبی حکام نے بتایا ہے کہ اب یہ بیماری پرندوں کی چند اقسام تک ہی محدود نہیں بلکہ بہت سی دیگر انواع بھی اس کا شکار ہونے لگی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے پیش کردہ امکانات سے تمام انسانوں کو مساوی فائدہ پہنچانے کے لیے اس میدان میں مشترکہ طور پر ضروری ضابطے تشکیل دینا ہوں گے۔
خواتین کے حقوق کی تنظیمیں صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے اور دنیا کو خواتین اور لڑکیوں کے لیے پرتشدد ماحول سے پاک اور مساوی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ تاہم یہ مقصد انہیں مالی وسائل کی فراہمی کے بغیر پورا نہیں ہو سکتا۔
ارضی بنجر پن کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی سی ڈی) کے ریاستی فریقین کی کانفرنس (کاپ 16) سعودی عرب میں ختم ہو گئی ہے جس میں خشک سالی پر قابو پانے اور زمین کی بحالی کے لیے فوری اور جامع اقدامات کا عزم کیا گیا ہے۔
2023 کی طرح رواں سال بھی جنگ زدہ علاقوں میں صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے کارکنوں کو شدید خطرات کا سامنا رہا۔ امسال کم از کم 68 صحافی اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے ہلاک ہوئے اور ایسی 60 فیصد سے زیادہ اموات ایسے ممالک میں ہوئیں جہاں جنگیں جاری ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ رواں سال دنیا میں صحت عامہ پر سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی دیکھی گئی جس کے باعث تمام لوگوں کو طبی سہولیات تک یکساں رسائی سے متعلق پائیدار ترقی کے ہدف کا حصول خطرے میں ہے۔
Fetched URL: http://news.un.org/ur/news/region/global
Alternative Proxies: